aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب دراصل تاجسکستان کی سماجی، معاشی اور جغرافیائی بیان ہے۔ لیکن یہ اس دور کا تاجکستان ہے جب یہ سوویت یونین کا حصہ ہوا کرتا تھا۔ کتاب کے عنوان میں جو لفظ حصار استعمال کیا ہے اس سے مصنفہ کی مراد ملک تاجکستان ہی ہے۔ کتاب انتہائی دلچسپ پیرائے میں لکھی گئی ہے، ترجمہ بھی بڑا سلیس اور رواں ہے۔ کتاب میں مصنفہ نے جس انداز سے اپنے ملک کا نقشہ کھینچا ہےاس کو پڑھتے کئی بار قاری کو احساس ہوتا ہے کہ وہ تاجکستان کی ٹور پر ہے خاص طور پر جب وہ تاجکستان کے جغرافیائی حالات بیان کرتے ہوئے اس کے رقبے، دریا، ندیاں، پہاڑ، گھسیالے میدان، اور پہاڑوں پر جمی ہوئی برف کا تذکرہ کرتی ہیں
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets