aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس انتخاب کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں سودا کی غزلوں کا حصہ زیادہ شامل کیا گیا ہے ۔ کتاب کا آخری باب " کچھ سودا کے بارے میں " ہے۔ اس میں مصنف نے غالب و میر کے اشعار کو پیش کیا ہے اور ساتھ ہی سودا کے اشعار بھی اور یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ سودا کو غزلیات کی شاعری میں چوٹی کا شاعر نہ ماننا ناانصافی ہے۔ کتاب کے پڑھنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ سودا چوٹی کے شاعر تو تھے ہی ،ان کے قصیدے میں جو سوز پایا جاتا ہے ،وہ کسی اور کے یہاں نظر نہیں آتا ہے اور ان کی غزلیات میں جو تصور ملتا ہے وہ دیگر شعراء سے بالکل الگ اور منفرد ہوتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets