aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اسلام کو بعض لوگ صرف مذہبیات کی نظر سے دیکھتے ہیں حالانکہ وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ اسلام کےاسٹرکچر کی بنیاد دنیاوی خرافات و خرابات کو آباد کرنے کے لئے ہی ہوئی تھی کیونکہ اسلام کی ضرورت ہی اس وقت پڑی جب انسانیت اپنی حالت اصلیہ سے کوسوں دور جانکنی کی حالت میں دم توڑ رہی تھی اور انسان و حیوان کے درمیان کا فرق تقریبا مٹ چکا تھا ایسے وقت میں اسلام آیا اور اس نے دنیا کی اہمیت اور اس کی برکت کو ہمارے سامنے پیش کیا اور ان لوگوں کو جو اپنی بیٹیوں کو شرمندگی کی وجہ سے زندہ درگور کر دیتے تھے اس بات پر آمادہ کیا کہ یہ بچی ہمارے لئے لکشمی کا سوروپ ہے۔ مصنف نے اسی طرح کی مروجہ خرافات کو سامنے رکھ رکھ کر اس میں کس طرح سے اسلام نے سدھار کیا ہے کو ثابت کیا ہے اور یہ بتلانے کی کوشش کی ہے کہ اسلام ایک مکمل دنیوی نظام کے تحت اتارا گیا ہے اور اگر اسلامی تعلیمات پر عمل کیا جائے تو آج بھی ہماری دنیا برکتوں اور رحمتوں سے پر ہو سکتی ہے ۔ کتاب میں ہر طبقے کے لوگوں کے حقوق اسلام نے کس طرح سے محفوظ کئے ہیں کو بہت واضح انداز میں بیان کیا گیا ہے جو آج کی اس ہمہ ہمہی دنیا میں اگر ان اسلامک تعلیمات پر عمل پیرا ہوا جائے تو آج کی دنیا پھر سے قرن اول کی طرح ہو سکتی ہے۔