aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب کے مصنف خواجہ وجیہہ الدین ہیں۔ اس کتاب کی ایک بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس سے اردو قارئین ہندی ادب کے ایک سرسری خاکے کے ساتھ ساتھ ہندی ساہتیہ کے ان ادبا کے بارے میں بھی جان سکیں گے، ہندی ساہتیہ میں جن کی حیثیت معمار کی سی ہے۔ ان معماروں میں سر فہرست بھارتیندو ہریش چند، مہاویر پرساد دویدی، میتھلی سرن گپتا، آچاریہ رام چند شکلا، جے شنکر پرساد، سمترا نندن پنت، سوریہ کانت ترپاٹھی نرالا، مہادیوی ورما، ڈاکٹر ہزاری پرساد دویدی اور سچدانند ہیرانند واتسائن اگّیے ہیں۔ ان سبھوں کا شمار ہندی کے ہراول دستے میں ہوتی ہے۔ کتاب کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ اس کو پڑھتے ہوئے قاری کو اردو اور ہندی کے رشتے کی قربت کا بھرپور احساس ہوتا ہے۔ کہنے کو تو یہ کتاب ہندی کے معماروں کی بات کرتی ہے لیکن اس سے کم و بیش پورے ہندی کا ایک اجمالی تعارف اور تصور ذہن میں آ جاتا ہے۔