aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو تنقید کی با ضابطہ ابتدا حالی کے"مقدمہ شعروشاعری"سے ہوتی ہے۔ ترقی پسندی کے عہد میں اردو تنقید نے ایک نئی راہ تلاش کی اور مارکسی نظریے کو پیش کرنے کی کوشش کی ۔ترقی پسند تحریک اور حلقہ ارباب ذوق کے آغاز کے ساتھ ایک نئی تنقیدی فکر نے جنم لیا اور مغرب کے تنقیدی خیالات کا اثر زور پکڑنے لگا ۔خورشید جہاں نے اس کتاب میں اس بات کو بیان کیا گیا ہے کہ کس طرح اردو ادب، مغربی ادبیات سے فائدہ اٹھارہی ہے،ترقی یافتہ ممالک کی ادبیات سے استفادہ کرتے ہوئے دوسری زبانوں پر کس طرح اثر پڑتا ہے۔ نیز اس کتاب کے پڑھنے کے بعد قاری کو اس بات کا اندازہ ہوگا کہ اردو کے نقاد کس طرح مغربی تنقید سے متاثر نظر آتے ہیں،اس کتاب میں مغربی تنقید اور اس کا ارتقاء، تنقید کے مختلف دبستان، رومانی و نفسیاتی تنقید، تاریخی، مارکسی، اور سائنٹفک تنقید، عملی تنقید ، اردو ادب پر مغربی تنقید کے اثرات، اور نئی تنقید کے اثرات جیسے موضوعات پر نہایت عالمانہ گفتگو کی گئی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets