aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
افتخارعارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔ ادبی دنیا میں اعلیٰ مقام رکھنے کے علاوہ ایڈمنسٹریشن کی اعلیٰ صلاحیت کے مالک ہیں۔ انہوں نے اپنی اس کتاب کی ابتدائیہ میں مکہ مکرمہ کے لئے جو اشعار کہے ہیں دل کو چھولینے والے ہیں۔ نعت نبی کے بعد "تعارف" کے عنوان سے رسول پاک کی شان و عظمت کو بتایا ہے۔ نعت و مناجات پر کتاب کا بڑا حصہ مشتمل ہے اور اس کے بعد کچھ غزلیں پیش کی گئی ہیں۔ "نذر اقبال" عنوان کے تحت علامہ اقبال کے بلند ذوق کا اعتراف پھر غالب کی شان میں دو مصرعے پڑھ کر دل خوش ہو جاتا ہے ۔آخر کتاب میں چند عزیز و احباء کی یاد میں اشعار پیش کیے گئے ہیں جن کے پڑھنے سے اپنوں سے قربت کا احساس موجزن ہو جاتا ہے۔ مجموعہ کے مطالعہ سے شاعر کی اعلیٰ صلاحیتوں کا اندازہ ہوتا ہے۔ ان کی شاعری میں حسن و معنویت اور شعروں کی تراکیب معیاری ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ قارئین میں افتخار عارف کی شاعری بہت پسند کی جاتی ہے ۔ ان کے یہاں اعلیٰ موضوعات کا انتخاب اور متناسب لب و لہجہ، اسلامی تلمیحات، واقعہ کربلا کو ہلکے رمزیہ اشاروں اور لطیف کنایوں میں اس طرح لیتے ہیں کہ سامنے کے بعض موضوعات میں بھی حسن و تازگی مترشح ہونے لگتی ہے ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets