aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
فاطمہ حسن کا نام اردو ادب میں نسائی شعور کی تحریک کو فروغ دینے والی خواتین میں نمایاں ہے۔ ان کی کہانیاں نسائی احساسات و جذبات کی ترجماں ہیں۔ فاطمہ حسن نے نسائی مسائل اور نسائیت سے جڑے اہم موضوعات کو منفرد اسلوب میں پیش کیا ہے۔ فاطمہ حسن کی کہانیوں کا مجموعہ "کہانیاں گم ہوجاتی ہیں" پیش نظر ہے۔ یہ کہانیاں قاری کی سوچ و فکر کو وسیع کرتی ہیں۔ ان کہانیوں سے متعلق ضمیر علی بدایونی لکھتے ہیں۔ "ان کہانیوں میں فاطمہ نے اپنے خوابوں کو کاغذ پر اتارنے کی کوشش کی ہے۔ ان کہانیوں میں احساس کی گہرائی، جذبے کی شدت، تاریخ کا شعور اورتکنیک کی تازہ کاری موجود ہے۔ ان کہانیوں کا ایک سرا اجتماعی شعور سے ملا ہوا ہے تو دوسرا سرا اس تحریک سے جڑا ہوا ہے جو عورت کی انسانی صورت حال human condition کو ایک بہتر ماحول فراہم کرنے کے لیے چلائی گئی ہے۔ تاریخی طور پر اس تحریک کو مختلف شخصیتیں توانائی اور خون تازہ فراہم کرتی رہیں ۔"
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets