aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نواب کاظم علی خاں ہجر ایک ایسے شاعر ہیں جن کے بارے میں تلاش بسیار کے باوجود بہت زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ اب تک کی تحقیق کے مطابق بس اتنا معلوم ہو سکا ہے کہ ان کی پیدائش 1880 میں شاہجہان پور میں ہوئی تھی۔ ممکن ہے اس کا ایک سبب یہ ہو کہ وہ اپنے پیچھے تمام رشتوں کو چھوڑ کر بمبئی چلے گیے تھے اور پھر کبھی کسی رشتہ دار کی جانب منہ موڑ کر بھی نہ دیکھا حتیٰ کہ جینے مرنے میں بھی نہیں۔ اس کا ذکر زیر نظر مجموعے کے تعارف میں نوح ناروی صاحب نے کیا بھی ہے۔ جہاں تک ان کے کلام کی بات ہے تو اس میں کلاسیکی لفظیات کے سہارے ہی اپنی بات کہی گئی ہے۔ اس کے شروع میں کچھ نعتیں ہیں اور پھر بقیہ ان کی غزلیات اس میں شامل ہیں۔
हिज्र शाहजहाँपूरी,नाज़ि म अ’ली ख़ाँ (1880-1914) शाहजहाँपूर (उत्तर प्रदेश) के नवाब घराने से तअ’ल्लुक़ था। 1857 के बा’द सारी जायदाद अंग्रेज़ों ने ज़ब्त कर ली मगर घर की औ’रतों के पास कुछ जायदाद थी जि स से गुज़ा रा चलता रहा। ‘दाग़’ देहलवी के शागिर्द थे। उन्हें अपने ज़माने में बड़ी लोकप्रियता हासि ल थी, मगर बहुत जल्द दुनि या से उठ गए।
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets