aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس ناول کو تالستائے کا سوانحی ناول سمجھا جاتا ہے۔ اپنی جوانی کے دنوں میں وہ کاکیشیا میں جنگ لڑنے بھی گئے تھے۔ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ اس میں جو مرکزی کردار ہے دیمتری آندرے اچ اولینن ہے اس میں اصلاً انہوں نے اپنا ہی عکس تلاشنے کی کوشش کی ہے۔ ناول گویا خلاصہ ہے کہ ایک اشرافیہ خاندان میں جنم لینے کے باوجود اولینن زندگی سے ناامید ہے اور یوں روزمرہ کے سطحی معمولات سے بھی اوب چکا ہے۔ اس سے چھٹکارا پانے کے لیے وہ فوج میں شامل ہونے کا فیصلہ کرتاہے۔ زندگی میں ’انسانِ کامل‘ ہونے کا احساس اسے کاکیشیائی لوگوں میں رہنے کی تحریک دیتا ہے۔ اسی اثنا میں اسے احساس ہوتا ہے کہ وہ اپنی منگیتر کو بھول کر مرینکا کی محبت میں گرفتار ہو رہا ہے۔ ایک کزاک کی شکل میں رہتے ہوئے وہ خود کی داخلی زندگی میں جھانکتے ہوئے اخلاقی فلسفے اور فطرت کی حقیقت کے بارے سبق سیکھتا ہے۔ ساتھ ہی وہ انسانی نفسیات اور فطرت کے مابین کی پیچیدگیوں کو بھی سمجھنے کی کوشش کرتا ہے۔اس کا ترجمہ خدیجہ عظیم نے کیا ہے۔ انگریزی میں اس کا نام the cossacks ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets