aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شمس الرحمن فاروقی اردو ادب کے ایک قدآور نقاد ہیں۔تنقید کے میدان میں انھوں نے مختصر عرصے میں کئی اہم ادبی خدمات انجام دیں۔فاروقی صاحب کا مطالعہ بہت وسیع ہے۔خصوصیت سے مغربی ادب پر ان کی گہری نظر ہے۔انھوں نے اسلوبیات، لسانیات ،صوتیات ،غرض ہر اس نظریے کو پیش نظر رکھا ہے جس سے ادب کی تفہیم میں مدد مل سکتی ہے۔"لفظ و معنی" بھی شمس الرحمن فاروقی کی تنقیدی کتاب ہے۔جس میں فاروقی صاحب کےاردو شاعری سے متعلق مضامین ہیں۔ جیسے اردو شاعری میں ہئیت، اوزان ، نئی شاعری ۔۔ایک امتحان،مغرب میں جدیدت کی روایت ،ہندوستان میں نئی غزل وغیرہ شامل ہیں۔ فاروقی صاحب کا نظریہ تنقید ان کا اپنا ہے۔انھوں نے شعر ادب کے مسائل پر آزادانہ غور کیا ہے۔اپنے وسیع مطالعہ اور علمیت کی وجہ سے ہر موضوع پر اپنا نقطہ نظر واضح کردیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets