aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1980 کے بعد اردو ادب کی دنیا میں ابھرنے والے تخلیق کاروں میں مشرف عالم ذوقی کا نام اہمیت کا حامل ہے۔ ایک تو اس کی وجہ ان کی زود نویسی ہے اور دوسری موضوعات کا تنوع۔ حالانکہ ان کے فکشن کا جائزہ لیتے ہوئے ان پر کئی ٹیگ لگے مثلاً کسی نے جدیدیت پسند کہا تو کسی نے مابعد جدید فکشن نگار۔ حالانکہ ان کے جیسے تخلیق کار کو کسی مخصوص شناخت کے ساتھ باندھنا کسی حد تک ان کے ساتھ زیادتی ہے کیوں کہ انہوں نے جن موضوعات پر قلم اٹھایا وہ اتنے رنگارنگ ہیں کہ انہیں صرف ایک تخلیق کار کہا جائے تو زیادہ قرین انصاف ہوگا۔ زیر نظر ان کا یہ افسانوی مجموعہ اسی بات کا ترجمان ہے جس میں انہوں نے فزکس، کیمسٹری، الجبرا، عورت، لیبارٹری اور احمد آباد میل جیسے افسانے رقم کیے۔ یک سب علیحدہ علیحدہ موضوع پر لکھے ہوئے افسانے ہیں جو ان کی ہمہ جہتی و ہمہ گیری کو درشاتے ہیں۔ یہ مجموعہ ان کے اہم افسانوں مجموعوں میں شمار ہے کسی ہر قاری کو بہرحال پڑھنا چاہیے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets