Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

रद करें डाउनलोड शेर

संपादक : शैख़ अब्दुल क़ादिर

अंक : Shumara Number-002

खंड संख्या : 23

प्रकाशक : मुंशी फ़ज़ल-ए-इलाही

मूल : लाहौर, पाकिस्तान

प्रकाशन वर्ष : 1911

भाषा : Urdu

पृष्ठ : 76

सहयोगी : सुंदरैया विग्नाना केन्द्रम, हैदराबाद

मख़्ज़न, लाहौर
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

पत्रिका: परिचय

"مخزن" برطانوی ہند میں لاہور سے شائع ہونے والا ایک علمی و ادبی جریدہ تھا جس کا اجرا اپریل ۱۹۰۱ میں ہوا۔ اس جریدے کے بانی و مدیر ہندوستان کے معروف قانون دان، مسلمانانِ ہند کے رہنما اور ریاست بہاولپور کے سابق چیف جج سر شیخ عبد القادر تھے۔ انھوں نے "مخزن" کے پہلے اداریے میں تقلیدی رویوں کی مذمت کی، تصنع نگاری کے خلاف آواز اٹھائی اور ادبا و شعرا کو فطرت کی زبان میں تخلیق کاری کی دعوت دی۔ "مخزن" کا ایک مقصد مذہبی اور سیاسی طبقوں سے الگ رہ کر اردو ادب کی خدمت کرنا تھا۔ چنانچہ "مخزن" نے مروجہ ڈگر سے علاحدہ روش اختیار کی اور جذبے اور تاثر کو ملکوتی زبان میں پیش کیا، تو اس عہد کے بیشتر نئے لکھنے والے مخزن کی طرف راغب ہو گئے۔ "مخزن" کے سر ورق پر ہندوستان کا نقشہ بنا ہوتا تھا۔ یہ فقرہ بھی ہر شمارے کی زینت ہوا کرتا تھا، "اردو علم و ادب کی دلچسپیوں کا ایک ماہوار مجموعہ" سر ورق پر ہی نظم و نثر کی فہرست اور پبلشر کا نا م و ادارہ بھی درج ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ ابتدا سے ہی ا س جریدے نے اپنا اعتبار قائم کر لیا تھا جہاں اسے اہم لکھنے والوں کی سر پر ستی حاصل رہی وہیں اس دور کے کاروباری طبقوں نے ہاتھوں ہاتھ لیا۔ ہر شمارے میں اشتہارات کی بہتات ظاہر کرتی ہے کہ اسے مالی مسائل سے نبرد آزما نہیں ہونا پڑا ہو گا۔ "مخزن" صوری و معنوی ہر دو اعتبار سے اپنی مثال آپ تھا۔ شیخ صاحب جہاں تخلیقات کے انتخاب میں بہت باریک بینی سے کام لیتے، وہیں اس کے ظاہری حسن و دلکشی کا بھی خیال رکھتے۔ "مخزن" کے حلقۂ تحریر میں ا پنے عہد کے تقریباً تمام ہی مشاہیرِ ادب شامل تھے، پھر شیخ صاحب نے بہت سے نئے لکھنے والوں کو متعارف کرا کے انھیں بامِ عروج تک پہنچایا۔ اسے ہمیشہ مشاہیر اور بزرگ اہل قلم کی محبت و شفقت اور سر پرستی حاصل رہی۔ بلکہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ تمام اہلِ قلم، کسی ایسے ہی ادبی جریدے کے منتظر تھے جو مؤقر بھی ہو اور معتبر بھی، شیخ صاحب کا جریدہ "مخزن" وقت کی اہم ضرورت تھا۔ مولانا حالی، مولانا شبلی، حسرت موہانی، تلوک چند محروم، شاد عظیم آبادی، اکبر الہ آبادی، حافظ محمود شیرانی، علامہ راشد الخیری، داغ دہلوی، سجاد حسین یلدرم، مولانا ابو الکلام آزاد، آغا شاعر دہلوی، سید محمد اکرم خان، ڈاکٹر شیخ محمد اقبال، منشی کندن لال صاحب، شیخ غلام محمد، حکیم ناصر فراق دہلوی، مہدی حسن وغیرہم، یہ وہ ہستیاں ہیں جنھوں نے اپنی تحریروں سے "مخزن" کو اعتبار بخشا۔ خود شیخ صاحب بھی جب تک مخزن سے وابستہ رہے، ان کی نگارشات کا یہی زمانہ عروج کا تھا۔ یہ وہ دور تھا کہ جب علامہ اقبال کے افکار و نظریات اردو شعری منظر نامے پر طلوع ہو رہے تھے۔ علامہ اقبال "مخزن" کے مستقل لکھنے والوں میں سے تھے اور یہ تعلق اس وقت تک قائم رہا جب تک مخزن پر سر عبد القادر کا نام چھپتا رہا۔ یوں علامہ اقبال کے سر زمین ہند بلکہ بیرونی دنیا سے تعارف کے سلسلے میں "مخزن" کا بنیادی کردار رہا۔

.....और पढ़िए
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

संपादक की अन्य पुस्तकें

संपादक की अन्य पत्रिकाएं यहाँ पढ़ें।

सबसे लोकप्रिय पत्रिकाएँ

सर्वाधिक लोकप्रिय पत्रिकाओं के इस तैयार-शुदा संग्रह को ब्राउज़ करें और अगली सर्वश्रेष्ठ पठन की खोज करें। आप इस पृष्ठ पर लोकप्रिय पत्रिकाओं को ऑनलाइन ढूंढ सकते हैं, जिन्हें रेख़्ता ने उर्दू पत्रिका के पाठकों के लिए चुना है। इस पृष्ठ में सबसे लोकप्रिय उर्दू पत्रिकाएँ हैं।

पूरा देखिए

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
बोलिए