aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شفیق الرحمن امتیاز یہ ہے کہ انہوں سیدھے سادے لفظوں میں فلسفہ حیات بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔ روز مرہ کی زبان اور بول چال کے زریعے انہوں نے مسکراہٹیں بکھیرنے کا کام بحسن و خوبی انجام دیا۔ حالانکہ وہ بنیادی طور پر ایک رومانوی افسانہ نگار تھے لیکن اس سے زیادہ کامیابی انہیں طنز ومزاح کے میدان میں حاصل ہوئی۔ شفیق الرحمن نے اپنی تحریروں میں جہاں ایک طرف زندگی سے بھرپور قہقہے بکھیرے ہیں وہیں دوسری طرف ان کی تحریروں میں غم اور اداسی کی دھیمی دھیمی لہریں بھی محسوس ہوتی ہیں۔ لیکن اس اداسی میں بھی زندگی کے تئیں مایوسی اور ناکامی کا جذبہ بیدار نہیں ہونے دیتے۔ زیر نظر کتاب "مزید حماقتیں" شفیق الرحمٰن کے مزاحیہ اور دل چسپ مضامین کا مجموعہ ہے۔ اس مجموعے میں درج ذیل مضامین شامل ہیں۔ تزکِ نادری عرف سیاحت نامۂ ہند۔یہ ریڈیو روم تھا۔ کلیدِ کام یابی حصہ دوئم۔ شیطان، عینک اور موسمِ بہار۔ ملکی پرندے اور دوسرے جانور۔ سفرنامہ جہاز باد سندھی کا۔ دو نظمیں۔ ٹیکسلا سے پہلے، ٹیکسلا کے بعد۔۔زنانہ اُردو خط و کتابت اور برساتی۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets