aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس کتاب کے مطالعہ سے سودا کے بارے میں نہ صرف فنی کمال کا پتہ چلتا ہے بلکہ ان کے مزاج اور عادات و اطوار سے بھی واقفیت ہوتی ہے۔ سودا کو شاعری کا غیر معمولی ملکہ حاصل تھا جو اردو کی مختلف اصناف میں ظاہر ہوا ۔ غزل، قصیدہ، ہجو اور مثنوی میں ان کی فن کاری، قدرت کلام اور افضلیت کا ہر فرد معترف تھا۔ اس کتاب میں سودا کے تمام اصناف پر سیرطلب بحث ہوئی ہے۔ غزل ، کے رموز و لطائف ، ہجو میں تنقیص و تذلیل کی باریکیوں کے ساتھ شعری ہیئتوں پر گفتگو ، "شہر آشوب" کے تحت کہے گئے قطعات ، نظمیں یا رباعیات میں حسن و جمال کا ذکر یا پھر مثنوی کے تحت اخلاقی مضامین اور عشقیہ قصوں کی باریکیاں یا پھر سلام و مراثی میں زبان کی خاص نوعیت اور صنف سخن کا تعین ، سب پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔ کتاب کا مطالعہ قاری کو سودا کے اصناف سخن کے حسن و لطافت سے روشناس کراتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets