aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
محمد طفیل اردو کے معروف ادیب، خاکہ نویس اور مشہور ادبی جریدے نقوش کے مدیر تھے۔ محمد طفیل خاکہ و شخصیت نگاری کی جدید تاریخ میں ایک اہم نام ہے۔ انہوں نے اپنی پوری علمی، ادبی اور صحافتی زندگی میں صرف اور صرف دو ہی ادبی و صحافتی کام کیے، اور خوب کئے، ایک رسالہ نقوش کی ادارت اور اس سلسلے میں ادیبوں، دانشوروں اور شاعروں اور لکھنے پڑھنے اور علمی و ادبی ذوق و شوق رکھنے والوں سے خط و کتابت کی۔ اورخاکے لکھے۔ ان کے خاکوں کے مجموعوں میں ’آپ‘، ’آداب‘، ’محترم‘،’مکرم‘، ’معظم‘، ’محبی‘، ’مخدومی‘ وغیرہ پوری ادبی و علمی دنیا میں اپنی ایک خاص دلکشی، اہمیت، عظمت، جاذبیت، ادبیت، معنویت اور تہہ داری رکھتے ہیں۔ محمد طفیل نے جدید اردو خاکہ و شخصیت نگاری کو ایک نئی تازگی و توانائی، وقار و وزن، بلند مقام و مرتبہ عطا کرکے اردو خاکہ نگاری کو کھڑا کردیا۔ زیر نظر کتاب "محترم" ویسے تو سفرنامہ کے پیرائے میں ہے لیکن اس سفر میں ادیبوں کا ایک جمگھٹا ہے۔ جن کی شخصیت و سیرت کو بڑے ہی مزیدار انداز میں قارئین کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔ اس میں جوش ملیح آبادی، ایوب محسن، ریاض انور، شوکت صدیقی، نبی بخش بلوچ، حسام الدین راشدی، صہبا لکھنوی، آفاق صدیقی، محسن بھوپالی، انصار ناصری، اور حفیظ ہوشیار پوری وغیرہ کا نہایت دلکش تذکرہ ہے۔ جن کو پڑھ کر نہ صرف کئی اہم واقعات سامنے آتے ہیں، بلکہ قاری زیر لب تبسم کرنے پر مجبور ہوجاتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets