aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
جب 1938ء میں کانگریس کی سیاسی تحریک اس قدر زور پکڑ گئی کہ بہت سے مسلمان اور خود علمائے کرام کی ایک بہت بڑی تعداد بھی ان کے ساتھ مل گئی۔ کانگریس کے اس نظریہ کو "متحدہ قومیت" یا "ایک قومی نظریہ" کانام دیا جاتا تھا۔ سید مودودی نے اس نظریے کے خلاف بہت سے مضامین لکھے جو ’’مسلمان اور موجودہ سیاسی کشمکش" کے نام سے کتابی شکل میں پیش کئے گئے۔کتاب میں شامل مضامین سے مولانا مودودی نے مسلمان قوم کو احساس دلایا کہ اسلامی حکومت کیا ہوتی ہے اور اسے قائم کرنے کے لیے کس سیرت و کردار کی ضرورت ہوتی ہے، اور کس طرح کی تحریک سے وہ قائم ہوسکتی ہے، اور ایک اسلامی حکومت اور مسلمانوں کی قومی حکومت میں اصولاً اور عملاً کیا فرق ہوتا ہے۔ گویا کہ یہ کتاب اسلامی ہند کی تاریخ ،اس دور کے حالات اور مستقبل کے امکانات پر ایک جامع تبصرہ ہے۔ زیر نظر جلد دوم ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets