aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مزاحمتی ادب تسلط کے خلاف ایک مخصوص تناظر میں لکھا جاتا ہے۔ یہ تناظر جاگیر دارانہ مسلمات کا تسلط ہو یا غالب سماجی اداروں کی اجارہ داری ، یا پھرپدرانہ نظام پر قائم سماجی تصورات اور جنسی تفریق کی بالادستی ہو۔ ان کے خلاف ادبی اظہار ایک ایسے مزاحمتی ادب کی شکل میں ابھرتا ہے جہاں روایتی طور پر تسلیم شدہ اصول و معیار کی نفی پر اصرار بڑھ جاتا ہے، زیر نظر کتاب اردو میں مزاحمتی ادب کے حوالے سے کلیدی کتاب ہے، اس کتاب میں مزاحمتی ادب کی بنیادی باتوں کے ساتھ ساتھ مزاحمتی ادب کی روایت اور اردو میں مزاحمتی ادب کے نمونے پیش کئے گئے ہیں، مزاحمتی افسانوں کے علاوہ مزاحمتی شاعری کے حوالے سے اردو کے مایہ ناز شعرا کا مزاحمتی کلام بھی پیش کیا گیاہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets