aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"نظر اور نظریے"آل احمد سرور کی ایک فکر انگیز کتاب ہے ، اس کتاب میں آل احمد سرورکے لکھے ہوئے تیرہ مضامین شامل ہیں۔اس کتاب میں سبھی مضامین آل احمد سرور کے غور وخوض کا نتیجہ ہیں ،اس کتاب کے مضامین میں آل احمد سرور نے جہاں اس بات کو بتایا ہے کہ شخصیت کا عمل دخل شاعری مین کتنا ہوتا ہے، وہیں نظم کی زبان کے حوالے سے زبان کا صحیح تصور ،تہذیبی پس منظر ، موضوعات، قومی نقطہ نظر ، اور عوامی بساط کا خاص کر تذکرہ کیا ہے۔اسی طرح انھوں نے عصری اردو تنقید پر کافی حد تک اطمینان کا اظہار کیا اور مختلف ناقدین کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے تحقیق و تنقید کے رشتے پر اظہار خیال ہے۔برناڈ شاہ، گورکی اور تراجم و اصطلاح سازی جیسے موضوعات پر آل احمد سرور نے اس کتاب میں کافی اہم مواد پیش کیا ہے ۔مختصر یہ کہ اس کتاب کے مضامین سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ ادب اور تنقید کی دنیا میں اجالا کیسے پھیلتا ہے۔
सुरूर, आल-ए-अहमद (1911-2002) उर्दू आलोचना को बौद्धिक तेज़ी, वैचारिक फैलाव और दृष्टि की व्यापकता देने वाले प्रमुख आलोचक और बुद्धिजीवी। बदायूँ (उत्तर प्रदेश) में जन्म। उर्दू और अंग्रेज़ी पर समान अधिकार। मुस्लिम यूनिवर्सिटी अलीगढ़ में उर्दू के प्रोफ़ेसर रहे।
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets