aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر جمال اویسی صاحب کا شعری مجموعہ "نظم نظم" ہے۔جو ان کی نظموں پر مشتمل ہے۔یہ نظمیں واقعات کو احساسات پر وارد ہونے والے ایک تجربے کی نشاندہی کررہی ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ان کی نظمیں بے نام اور مبہم کیفیتوں کی روداد معلوم ہوتی ہیں۔ان کی نظمیں حشو وزائد سے پاک ہیں۔کفایت لفظی ان کی شاعری کی خوبی ہے۔جمال اویسی نے اپنی نظموں میں نازک جدلیاتی توازن کو ہمیشہ برقرار رکھا ہے۔ان کی نظمیں موثر اور دلچسپ ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets