aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ہر ایک فن پرکوئی نہ کوئی ایک ایسی کتاب ہوتی ہے جو اپنے فن پر بنیادی حیثیت رکھتی ہے ، اسی طر یقے سے ناول کے فن پر ای ایم فاسٹر کی یہ کتاب کلیدی حیثیت رکھتی ہے ۔ اصل کتاب انگریزی میں تھی جس کا تر جمہ اردوکے مشہور ناقد پر وفیسر ابولکلام قاسمی نے کیا ہے ۔ ناول ایک انگریزی صنف ادب ہے جس کا چلن اب دنیا کی تمام زبانوں میں پایا جاتا ہے ۔ ہندو ستان میں اردو زبان کے ادیبوں نے جب اس جانب توجہ دی تو ان کے پاس بھی کو ئی نہ کوئی نمونہ کے طور پر کتاب ہوگی جس کے نقش قدم پر چل کر مولوی نذیر احمد اور مولانا عبدالحلیم شرر جیسے اکابرین ادب نے بیسیوں ناول تصنیف کیے لیکن جوں جون یہ صنف آگے بڑھتی گئی تو اس کے خد وخال اور فن پر بھی بات ہونے لگی ۔ ناول میں بنیادی طور پر اجزائے تر کیبی کی بات ہوتی ہے۔ اس کتاب میں بھی ناول کے اجزائے تر کیبی کے فن پر بات کر تے ہوئے قصہ ،کردار ، پلاٹ ، فنٹاسی ، پیش گوئی ، پیٹر ن اور آہنگ و اختتام کو پیش کیا گیا ہے ۔ ناول کے طلبہ کو یہ بات شروع میں ہی بتادی جاتی ہے کہ ناول کے اجزائے تر کیبی میں پلاٹ ، قصہ ، کردار ، منظر کشی، مکالمہ نگاری اور نقطہ ٔ نظر ہوتے ہیں ۔ اس کتاب میں بھی تقریبا انہی اشیاء کو پیش کیا گیا ہے لیکن کتاب کی زبان اور تکنیک مختلف ہے دوسری بات یہ ہے تدریسی کتب میں بہت ہی مختصر انداز میں عناصر ترکیبی پیش کئے جاتے ہیں جبکہ اس کتاب میں تفصیلی و تنقیدی پیش کش ہے ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets