aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
قارئین اکیسویں صدی کے روز افزوں جدید ٹیکنالوجی، مواصلات، ترسیلات، روابط و اظہار خیال کے نت نئے طریقوں اختراعات و ایجادات میں تغیرات و تبدیلیوں نے غیر معمولی ترقی حاصل کی، اس زمرے میں سوشل میڈیا فیس بک، یو ٹیوب چینل، واٹسپ گروپ کے توسط سے اپنی بات دوسروں تک بآسانی پہنچانے درمیانی خلاء کم کرنے میں کافی مدد ملی، گزشتہ زمانے میں جب اس قسم کی آسانیاں وجود میں نہیں آئی تھیں اُس وقت اظہار خیال اختلاف و إتفاق رائے کے مواقع اس قدر فراہم نہیں تھے، جب وبائے عالمی کووڈ19 کا پہلا دور شروع ہوا پوری عالم انسانیت بیک وقت لاکڈاؤن کی قید و بند کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوئی اُس دوران خالی اوقات کی دستیابی کے باعث واٹسپ گروپ،فیس بک، زوم میٹنگ،ویڈیو کال، یو ٹیوب چینل پر جہاں لوگوں نے خوب طبع آزمائی کرنا شروع کی وہیں دوسری طرف مخصوص مذہبی حلقوں میں بھی ان مذکورہ سبھی ذرائع ابلاغ کو غیر معمولی مقبولیت حاصل ہوئی، دفتری کام، تعلیمی درسگاہیں، بطورِ خاص عصری تعلیم گاہوں کا طریقہ کار، درس و تدریس، مجالیس، تحریر و تقریر کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا، خودمختار ذرائع ابلاغ کی دستیابی اور مناسب و مساعد حالات اور لاکڈاؤن کی وجہ سے فارغ البال اور وقت کی فراہمی کی وجہ سے مجھے بھی حالات حاضرہ، عہد حاضرہ ،دیگر اہم ایشوز پر لکھنے اور سوشل میڈیا پر وائرل وڈیوز و تحریروں پر تبصرہ کرنے کا شوق پیدا ہوا، دراصل زیرِ نظر مرتب مختلف عنوانات پر مشتمل مضامین و تبصرے اسی سلسلے کی ایک کاوش ہے جو وقتاً فوقتاً حالات کے پیش نظر مختلف واٹسپ گروپ میں پوسٹ کئے گئے، اس کے علاوہ دفتری پیشہ ورانہ انتظامی امور و سرگرمیوں کے تجربات و سماجیات سے متعلق اہم پہلوؤں پر تنقید و توضیح و رائے زنی کے علاوہ متعدد مرحومین پر قلمبند کئے گئے تعزیتی پیغامات کا مجموعہ ہے، زیرِ نظر تصنیف تقریباً سبھی مضامین کو متعدد واٹسپ گروپ، رسائل و جرائد، روزنامہ اخبارات میں غیر معمولی پذیرائی حاصل ہوئی، بہی خواہوں نے مختلف عنوانات پر مشتمل مضامین کو یکجا کرنے اور مرتب شکل میں شائع کرنے کا مشورہ دیا، بہی خواہوں کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے ان مضامین کی ترتیب عمل میں لائی گئی ہے، کسی بھی مضمون میں خدانخواستہ کسی فرد واحد کا تمسخر، استہزاء، مذاق نعوذبااللہ باالکل مقصد نہیں، مضمون کو پُرلطف بنانے کے پیش نظر کہیں کہیں انداز تحریر و تخاطب ظریفانہ اختیار کیا گیا ہے، درس و تدریس کے لحاظ سے 18 سال پر محیط میرا اپنا میدان عمل اور تخصص میڈیکل سائنس کی شاخ انسانی جسم و اس کی ساخت تشریح البدن تا دم تحریر ہے لھذاٰ بہت ممکن بلکہ یقین ہے کہ کچھ ادبی لغزشیں اور خامیاں ضرور رہ گئی ہوں گی، قارئین سے گزارش ہے کہ خامیوں کی نشاندہی فرماتے ہوئے چشم پوشی فرمائیں تاکہ بعد میں تصحیح کو ممکن کیا جا سکے.
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets