aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب میں پریم چند کی ارضیت پسندی، انسان دوستی اور ادب نوازی سے والہانہ لگاو کو بتایا گیا ہے۔ کتاب کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے قصہ کہانی کو محل سراوں سے نکال کر چوپال کی طرف لانے کی مثال قائم کی اور اس منتقلی کو اعتبار و اعتماد بھی ملا۔ انہوں نے اپنی تحریر میں سماج کے اس طبقے کو عظمت عطا کی جن کا سماج میں کوئی مقام نہیں تھا۔ اس کتاب میں پریم چند کی تمام افسانوی اور غیر افسانوی تخلیقات کا معروضی مطالعہ پیش کیا گیا ہے اور ان کے سماجی، سیاسی، معاشی اور تاریخی رجحانات کا امکانی جائزہ لیا گیا ہے۔ یہ کتاب اس معنی میں بھی منفرد ہے کہ اس میں پریم چند کی افسانہ نگاری، ناول نویسی، ڈرامہ، خاکہ، انشائیہ، مضامین کو بھی معروضی مطالعہ میں شامل کیا گیا ہے۔ لہٰذا اس کے مطالعہ سے قاری کو پریم چند کے ادبی گوشوں کے علاوہ ان کے مذہبی رجحانات، افکار و خیالات اور تہذیب و تمدن پر آسودہ مواد دستیاب ہوگا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets