aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
افسانوں کے باوا آدم منشی پریم چند کا افسانہ نگاری میں منفرد اور اہم مقام ہے۔انھوں نے اردو افسانوں کو طلسماتی اور رومانی فضا سے نکا ل کر زندگی کی حقیقتوں کا نقیب اور ترجمان بنایاہے۔ان کے ابتدائی افسانوں میں اصلاح معاشرہ کا رنگ غالب ہے۔انھوں نے پہلی بار افسانوں میں گاؤں کی کھلی ہوئی زندگی ،اس کے میلے ٹھیلے ،کھیت کھلیان ،چوپال اور گاؤں کے سماجی رشتوں کو پیش کیا ہے۔پریم چند کی حیات اور فن پر مختلف نقطہ نظر سے مطالعہ کیا گیا ہے۔پیش نظر مانک ٹالا کی تصنیف"پریم چند : حیات نو"ہے۔جس میں مصنف نے پریم چند کے سبھی اہم ناولوں کا جائزہ لیا ہے۔مصنف نے ان کے صرف ان کہانیوں پر بحث کی ہے جن میں کسی نہ کسی صورت میں پریم چند کی زندگی کے مختلف ادوار کی جھلکیاں ملتی ہیں یا جو تحقیقی یا سیاسی اعتبار سے بھی تشریح طلب ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets