aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس کتاب کی مشمولات میں یہ پیغام ہے کہ جولوگ رات و دن رکے بغیر منزل کی تلاش میں رواں رہتے ہیں وہ یقینا منزل کو پالیتے ہیں۔ کتاب کو چار ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر باب کی تعبیر مسافر سے کی گئی ہے۔ کتاب کی ابتدا ناصر کاظمی کی غزلوں کا انتخاب ”اکیلے گھر، بند دروازے اور راہگیروں سے خالی راہگزاریں" سے کی گئی ہے۔ اس کے بعد منیر نیازی کی نظموں کا انتخاب ’طلسمی اور گنجان لمحے‘ کو شامل کیا گیا ہے۔ مرتب نے تیسرا مسافر ساقی فاروقی زادار کو بنایا ہے۔ فاروقی کی نظمیں فرد کے باطن کو کھنگالتی ہیں جبکہ چوتھے مسافر کے طور پر کیشور ناہید کا مجموعہ ’اب اور مکھرے نہیں‘کو شامل کیا ہے۔ مجموعے کا ہر شعر جستجو،تلاش اور جہد مسلسل کی ترغیب دیتا ہے۔ کتاب کی ترتیب میں اس بات کا خاص لحاظ رکھا گیاہے کہ پڑھتے وقت قاری کے ذہن پر گرانی نہ ہو۔ جب آپ کتاب کو پڑھنا شروع کردیں گے تو ایک کے بعد ایک پڑھتے چلے جائیں گے اور دل و دماغ تقاضہ کرتا رہے گا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets