aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو جسے ایک تہذیب کا درجہ حاصل ہے، اس کے ادب اثاثے میں ہر طرح کے ادب کا انبار ہے۔ سچ کہا جائے تو شاعری کا بوجھ کچھ زیادہ ہی اب گراں لگنے لگا ہے۔ تخلیقی نثر کی کمی پہلے بھی تھی، اب بھی ہے۔ اس میں خاص طور پر ادب اطفال پر اردو شعرا یا نثر نگار نسبتاً کم توجہ دیتے ہیں۔ موجودہ وست میں ادب اطفال میں میدان کچھ گنے چنے نام ہی رہ گئے ہیں۔ زیرنظر کتاب ’’روشن روشن راہ گزر‘‘ کی مصنفہ خنسأ خان کو بھی اس بات شدید طور سے احساس ہے۔ بہرحال مزاحیہ نثر ہی سہی مصنفہ نے اپنے مضامین میں بچوں کی نفسیات کا بھرپور خیال رکھا ہے۔ اس کی وجہ سے ایسے مضامین پڑھتے ہوئے بچوں میں ایک خاص قسم کی لذت اور یگانگت کا جذبہ ابھر سکتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets