aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مولانا غلام رسول مہر نے ایک صحافی کی حیثیت سے شہرت پائی، لیکن وہ ایک اچھے مؤرخ اور محقق بھی تھے۔ تاریخ و سیرت میں انکا مطالعہ بہت وسیع تھا۔ اسلام اور دینی علوم کی جانب زیادہ توجہ دی۔ انہوں نے متعدد تصانیف اور تالیفات اپنی یادگار چھوڑی ہیں۔ غالب کے خطوط دو جلدوں میں ترتیب دیے۔ بچوں کے لیے بھی انہوں نے بہت سی کتابیں لکھیں اور ترجمے کیے۔ زیر تبصرہ کتاب سرگزشت مجاہدین مولانا غلام رسول مہر کی تصنیف ہے۔ جس میں انہوں نے حضرت سید احمد شہید کی جماعتِ مجاہدین جس نے ایک سوسال میں اسلام کے احیاء اِسلامی حکومت کی بحالی اور ملک کی آزادی کے لیے جو جہاد کیے، ان کی مفصل سرگزشت بیان کی ہے۔ اس کتاب کو سات مختلف حصوں میں سات مختلف عنوان کے ساتھ ترتیب دیا گیا ہے۔پہلے حصے میں شیخ ولی محمد اور مولوی نصیرالدین منگلوری، دوسرے حصے میں مولوی سید نصیرالدین دہلوی، تیسرے حصے میں مولانا ولایت علی اور مولانا عنایت علی، چوتھے حصے میں مولانا عبداللہ کے حالات قلمبند کئے گئے ہیں۔ جبکہ پانچویں حصے میں ہندوستان کے اندر مقدمے اور قیدیں، چھٹےحصے میں جنگ امبیلہ سے آخر تک، اور ساتویں حصے میں اندرون ملک کی روداد بیان کی گئی۔