aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سید ابو الحسن علی ندوی کی زندگی نہ صرف پڑھے جانے کے قابل ہے بلکہ ان کی زندگی پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زندگی کے بہت سارے اتار چڑھاؤ دیکھے اور ان کا سامنا کیا۔ ان کی شخصیت ایک بااثر صوفی عالم کی ہے اور سیاسی و سماجی حیثیت سے ان کی ایک الگ پہچان بھی ہے۔ وہ بہترین عربی ، فارسی اور اردو جانتے تھے اور ملک کے با اثر لوگوں میں ان کا شمار تھا۔ بیرون ممالک میں ان کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا ۔ انہوں نے کثرت سے تصنیفات چھوڑی ہیں جن سے آج بھی استفادہ کیا جاتا ہے۔ زیر نظر موصوف کی سوانح عمری ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets