aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
قدر ت اللہ شہا ب ان افراد میں سے ہیں جنہوں نے ادب اور بیوروکریسی دونو ں میدانوں میں اپنی شناخت قائم کی ۔ ادب میں ان کی کئی تخلیقات سامنے آئیں لیکن یہی کتاب ان کی شہرت و عظمت کا باعث بنی۔ یہ کتاب 1987میں منظر عام پر آئی اور اس کے بعد اس کی متعدد اشاعتیں آچکی ہیں ۔ یہ ایک اہم اور دلچسپ آپ بیتی ہے ۔ مختلف حوالوں سے اہمیت کی حامل ہے ۔ یہ نہ صرف سوانح عمری ہے بلکہ اپنے عہد کا ایک اہم سیاسی و تاریخی مرقع بھی ہے ۔اس میں بیسویں صدی کے تمام تاریخی و سیاسی انقلابات کو لفظوں کے کیمرے میں قید کیا گیا ہے اور نسل انسانی پر ان انقلابات کے کیا اثر ات مر تب ہوئے اس کی بھی مکمل تصویر کشی کی گئی ہے ۔ یہ مصنف کے شب و روز کے حالات و واقعا ت کی ایک دلچسپ کہانی بھی ہے ۔ اس کتاب کے مطالعہ سے تقسیم سے قبل کے ہندوستان کی سیاسی و سماجی کشمکش کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے ۔ وہ صرف خشک موضوعات ہی زیر تحریر نہیں لائے ہیں بلکہ بچپن کی شرارتیں ، شوخیاں ،بے باکیاں ، نادانیا ں اور رومان بھرے جذبات بھی شامل کتاب ہیں ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets