aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یو ں تو میر تقی میر پر لکھنے والوں کی تعداد کی کمی نہیں ہے۔ میر تقی میر پر لکھا گیا اور خو ب لکھا گیا ۔ مگر شمس الرحمن نے جو لکھا ٹھوک بجا کر لکھا۔ میر پر تحقیقانہ و انتقادانہ مضامین جس شدت سے شمس الرحمن فاروقی نے لکھا ہے کسی اور نے نہیں لکھا۔ شعر شور انگیز 4 جلدوں پر مشتمل میر کی شاعری کا انتقادی پوسٹ پارٹم ہے۔جس میں جناب موصوف نے بہت ہی زیادہ زور صرف کیا ہے۔ اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ اس کے بعد اب بس ہے۔ 'شعر شور انگیز' کئی بار چھپ چکی ہے اوراس کو 1996ء میں سرسوتی سمّان ملا جو برصغیر کا سب سے بڑا ادبی ایوارڈ کہا جاتا ہے۔ زیر نظر کتاب اس کی چوتھی جلد ہے، جس میں غزلیات میر (ردیف ی ) کامحققانہ انتخاب مفصل تشریح و توضیح کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ نیز تین ابواب قائم کرکے میر کی شاعری کی خصوصیات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ہے۔ کتاب کے آخر میں اشاریہ اور فہرست الفاط بھی درج ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets