aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "سخن ہائے گفتنی" کلیم الدین احمد کی تصنیف ہے، جس میں ان کے مقالات اور تبصرے شامل ہیں۔ اس کتاب کا مطالعہ ان کے تنقیدی نظریات سے واقف کراتا ہے۔ اس کتاب میں اردو شاعری و تنقید کی صورت حال سے واقف کرایا گیا ہے، اردو زبان کی خامیوں اور خوبیوں پر مدلل گفتگو کی گئی ہے، اور خامیوں کے اسباب بھی واضح کئے گئے ہیں، تنقید کے مفہوم کو واضح کیا گیا ہے، مغربی اصول نقد سے استفادہ کی جانب توجہ دلائی گئی ہے، اور اس کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے، شعریت کے مفہوم کو واضح کیا گیا ہے، اردو شاعری کی روایات پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے، جس میں فارسی اور بھاشا کی روایت کا تذکرہ ہے، اقبال کے فن پر مدلل گفتگو کی گئی ہے، جوش کی نظم 'جوانی کی رات' کا تجزیہ کیا گیا ہے، اردو میں طنز و مزاح کی روایت پر اہم گفتگو کی گئی ہے، اردو کی عشقیہ شاعری فراق گورکھپوری کی تصنیف ہے، کتاب میں اس کا تجزیاتی مطالعہ کیا گیا ہے، اور کتاب کی خامیوں کو مدلل انداز میں بیان کردیا گیا ہے، جگ بیتی پنڈت برج نارائن دتاتریہ کیفی کی تصنیف ہے، اس کا تعارف و تجزیہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ اور بھی اہم مقالات کتاب میں شامل ہیں۔