aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شمس الرحمن فاروقی کی مایہ ناز کتاب ’تفہیم غالب ‘1989ء میں شائع ہوئی،اس کتاب میں غالب کے منتخب اشعار کی تشریح کی گئی ہے، شمس الرحمن فاروقی نے غالب کے زمانے کےادبی معاشرہ کو مدنظر رکھتے ہوئے کلام غالب کی تشریح کی ہے، اس کتاب کو غالبیات کی تاریخ میں ایک دستاویزی کتاب تصور کیا جاتا ہے، اس کتاب کی خوبی یہ ہے کہ فاروقی صاحب نے کالی داس گپتا رضا کے دیون غالب(کامل) سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی تفہیم کے ہر شعر کا زمانہ تحریر نقل کر دیاہے، اس کتاب میں فاروقی صاحب نے غالب کے حوالے سے گذشتہ شارحین کے ذریعہ اٹھائے گئے یا خود اپنے قائم کردہ اشکالات کا جواب بھی دیا اور جا بجا شعر میں موجود معانی و مفاہیم ، اشارات اور لفظی و معنوی محاسن کی نشادہی کی ہے ،یہی وجہ ہے کہ تفہیم غالب کا مطالعہ کرتے وقت قاری خوش گوار اور حیرت و استعجاب سے دو چار ہوجاتاہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets