aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر مطالعہ کرشن بہار نور کا شعری مجموعہ "تپسیا" ہے۔ جو شاعرکے احساس و فکر کاایسا آئینہ ہے جس میں شاعر کے لفظ موتی بن کرروشن ہیں۔ کرشن بہاری نور کی شاعری کے متعلق عرفان صدیقی کہتے ہیں۔" کرشن بہاری نور کی شاعری سچ کی ایک ایسی اکائی ہے جس میں ایک جوگی کا بیراگ ،ایک صوفی کا عرفان، ایک محبت کرنے والے دل کی وسعت اور ایک درد مند انسان کا گداز حل ہوکر ان کا ہنر بنا ہے۔ان کی شاعری اس حقیقت کی سب سے بڑی اور سب سے سچی گواہ ہے کہ شاعر نے اپنے لفظوں کے حسن اور اپنے جذبے کے گداز کا مول اپنے خوابوں اور اپنی امیدوں اور اپنے تجربوں سے چکایا ہے۔" زیر نظر مجموعہ میں نور کی غزلیں اور نظمیں ان کے دل کی آواز ہیں۔ جس میں وصل کی راحیتیں ،ہجر کی تڑپ، سچائی کی تلاش اور خلوص و محبت کا احساس نمایاں ہے۔ان کے یہاں اظہار کا جو سلیقہ اور احساس کی جو شائستگی ملتی ہے اس کا تعلق غزل کی کلاسیکی روایت سے ہے۔ شاعرنے اپنی پیرائیہ اظہار کو معنوی سطح پر پیچیدہ نہ بناتے ہوئے تہہ داری قائم رکھی ہے جو شعری تجربے کو وسیع تر بناتی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets