aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
جلال الدین رومی جنہیں بسا اوقات مولانائے روم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، عالمی ادب کی تاریخ میں ایک ایسے نابغہ روزگار شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں جن سے ادبی ذوق و شوق رکھنے والا شاید ہی کوئی قاری واقف نہ ہو۔ زیر نظر کتاب جس کے مصنف خلیفہ عبد الحکیم ہیں، رومی کے پرستاروں میں شامل ہیں۔ اس کتاب میں انہوں نے رومی کی تخلیقات کا جائزہ تماثیل و تشبیہات کے تناظر میں لیا ہے۔ میں کیا ہوں؟ مقصد حیات کیا ہے؟ زندگی کہاں سے آتی ہے اور کہاں جاتی ہے؟ خالق و مخلوق کا باہمی تعلق کس نوعیت کا ہے؟ یہ وہ سوالات ہیں جنہیں رومی نے اپنی تخلیقات میں بحسن و خوبی تلاش کرنے کی سعی کی ہے۔ ان سوالات سے جو نگارشات نکلیں، نیز یہ جس باریک اور گہری تمثیلات و تشبیہات سے ہو کر اپنے معانی و مفاہیم کا تعین کرتی ہیں، یہی اس کتاب کا موضوع ہے۔