aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
’تصویر غالب‘ نامی یہ ڈی۔ اے۔ ہیریسن قربان صاحب کے قلم سے وارد ہوئی۔ یوں تو مرزا غالب پر منوں کام ہو لیکن قربان صاحب کا یہ کام ایک بالکل الگ نوعیت کا ہے جس میں انہوں نے غالب کو ڈرامائی انداز میں پیش کیا ہے۔ انہوں نے کوشش کی ہے حیات غالب کا کوئی پہلو تشنہ نہ رہ جائے اور اس میں وہ کافی حد تک کامیاب بھی رہے ہیں۔ اس ڈرامے میں مرزا کی کئی ہم عصر شخصیات بھی آ گئی ہیں۔ زبان و بیان کا انہوں نے اس قدر خیال رکھا ہے مرزا کے عہد میں آگرہ میں جو زبان بولی چالی جاتی تھی اسی کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ اس کے انہوں سالوں تک باقاعدگی کے ساتھ خطوط غالب کا مطالعہ کیا اور یوں خود بقول مرزا "مراسلہ کو مکالمہ بنا دیا"۔ ان خطوط کے علاوہ بھی انہوں غالب کے حوالے سے کافی مستند مواد کا استعمال کیا ہے۔ یوں یہ کتاب تخلیق کے ساتھ تحقیق کا بھی عمدہ نمونہ بن گئی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets