aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو کی مزاحیہ شاعری کی تاریخ بہت قدیم ہے۔ اسے ہر دور میں قبولیت عام کا شرف حاصل رہا ہے۔ کبھی امیر خسرو کی پہیلیوں، کہہ مکرنیوں کے روپ میں ، کبھی جعفر زٹلی اور میر اٹل کے سوقیانہ شاعری کے روپ میں ،کبھی سودا، انشاء،مصحفی اور ضاحک کی ہجویات کے روپ میں ،کبھی نظیر اکبر آبادی کے قہقہوں میں، کبھی غالب کی شوخیوں میں اکبر الہ آبادی کی چٹکیوں میں لیکن باوجود ان تمام اہمیتوں کے آج تک اردو کی مزاحیہ شاعری کا کوئی جامع مستند انتخاب نہیں ملتا۔ یہ کتاب اردو کے پانچ مزاحیہ شاعر اسی سلسلہ کی پہلی کڑی ہے۔ جو اپنے آپ میں سنگ بنیاد کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس کتاب میں ظریف لکھنوی، شوکت تھانوی، سید محمد جعفری، مجید لاہوری اور رضا نقوی واہی کے مزاحیہ کلام کا انتخاب پیش کیا گیا ہے۔ ان تمام شعرا ء اور ان کے کلام کا انتخاب احمد جمال پاشا نے کیا ہے اور ساتھ ہی اس انتخاب اور اردو کی مزاحیہ شاعری کے حوالہ سے مقدمہ بھی درج کیا ہے۔ مزاحیہ شاعری ذہن کو سکون تو پہنچاتی ہے مگر اس کے سائے میں گہری بات چھپی ہوتی ہیں ۔ظریفانہ شاعری کو پسند کرنے والے لوگ اس کتاب کا انتخاب ضرور کریں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets