aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مادری زبان،انسانی شناخت،تشخص اور کردار سازی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ بچوں کی ابتدائی تعلیم کے لئے سب سے موثّر زبان، مادری زبان ہے۔مادری زبان میں تعلیم سے بچّوں کی تحقیقی اور تخلیقی صلا حیتوں میں اضافہ ہوتا ہے،مادری زبان صرف زبان یا لسّانیت نہیں ہوتی، بلکہ پوری ایک شناخت ہوتی ہے۔ ایک پوری تہذیب، تمدّن، ثقافت، جذبات و احساسات کا حسین امتزاج ہوتی ہے۔ مادری زبان میں خیالات ومعلومات کی ترسیل اور ابلاغ ایک قدرتی اور آسان طریقہ ہے۔ سوچنے اور سمجھنے کا عمل جو کہ سراسر انسانی ذہن میں تشکیل پاتا ہے، وہ بھی لاشعوری طور پر مادری زبان میں ہی پراسیس ہو رہا ہوتا ہے۔ احتشام حسین صاحب کا یہ کتاب لکھنے کا مقصد یہی کہ ہم اپنی مادری زبان اردو کی تاریخ اور اس کے ادب سے واقف ہوں اور اردو ادب کی صحیح رفتار کا اندازہ لگا کر ادب سے اور زیادہ مزے لیں ،جو لوگ اردو زبان سے واقف نہیں وہ اردو زبان کی تاریخ سے واقف ہوں، مختصر یہ کہ احتشام حسین نے اس کتاب میں اردو کی تاریخ کو نہایت ہی آسان اور مختصر انداز میں بیان کیا ہے اور قاری کو اس بات پر مجبور کیا کہ ہم اپنی مادری زبان کی تاریخ سے واقف ہوئے بغیر اپنی اساس کو پہچان نہیں سکتے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets