aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تقسیم کا المیہ ہندو پاک کے سارے ادب خاص کر اردو ادب میں زیادہ دیکھنے کو ملتا ہے،تقسیم کی وجہ سے ہونے والے درد وکرب پر تمام ادیبوں نے لکھا،تقسیم کےپورے المیے کا بھر پور اظہار اردو ادب میں واضح نظر آتاہے،چونکہ ناول ایک ایسی صنف ہے جہاں انفرادی اور داخلی کیفیت کے ساتھ ساتھ اجتماعی اور خارجی زندگی کےحقائق کی مکمل تصویر پیش کی جاتی ہے،ڈاکٹر اسلم آزاد نے یہ کتاب در اصل اپنے پی ایچ ڈی کے تحقیق مقالے کے لئے لکھی تھی بعد میں کچھ تبدیلیوں کے ساتھ کتابی شکل میں پیش کیا گیا، اس کتاب میں 1947سے 1967 کے دوران منظر عام پر آنے والے ان ناولوں کا تذکرہ ہے جن میں اس دور کےتما م رجحانات و میلانات کی نمائندگی ہوتی ہے، چنانچہ اس کتاب میں عزیز احمد، کرشن چندر، عصمت چغتائی، رامانند ساگر، احسن فاروقی، اختر اورینوی، قرۃ العین حیدر، شوکت صدیقی، ممتاز مفتی، جمیلہ ہاشمی، راجندر سنگھ بیدی، خدیجہ مستور، عبد اللہ حسین، رضیہ فصیح احمد اور قاضی عبد الستارجیسے عظیم ناول نگاروں کی ناولوں کا تذکرہ ہے، مزید ناول کے فن، ناول کا ارتقاء اور ناول کے رجحانات پربھی عمدہ مواد موجود ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets