aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"یہ صدی ہماری ہے"منظر بھوپالی کا غزلیہ کلام کامجموعہ ہے۔ان کی غزلیات میں نفسیاتی محرکات کا اثر نمایاں ہے۔عصر حاضر کا انسان ذہنی پیچیدگیوں اور جذباتی شکست و ریخت کی وجہ سے جس ذہنی ہیجان کا شکارہے،منظر کی غزلیں اسی ذہنی ہیجان کی عکاس ہیں۔ان کے کلام میں ایک نیا پن اور انفرادیت ہے۔وہ آب بیتی کوجگ بیتی یا کائناتی حقائق کو ذاتی بناکر اس اسلوب میں پیش کرتا ہے۔جو جمالیاتی ہوتے ہوئے بھی قابل فہم ہے۔منظر نے روایت سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی زندگی کے تجربات و مشاہدات کو اپنے کلام میں ایک نئے اسلوب میں پیش کیا ۔منظر بھوپالی نے زندگی اور زمانے کے ہر تجربے کو اپنی ذات کے حوالے سے قبول کیا ہے اور شعری روایات کے وسیلے سے واپس کیا ہے ،ان کے اکثر اشعار اس خصوصیت کےآئینہ دار ہیں ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets