جانے وہ کیسے لوگ تھے جن کو پیار سے پیار ملا
جانے وہ کیسے لوگ تھے جن کو پیار سے پیار ملا
ہم نے تو جب کلیاں مانگیں کانٹوں کا ہار ملا
خوشیوں کی منزل ڈھونڈی تو غم کی گرد ملی
چاہت کے نغمے چاہے تو آہ سرد ملی
دل کے بوجھ کو دونا کر گیا جو غم خوار ملا
بچھڑ گیا ہر ساتھی دے کر پل دو پل کا ساتھ
کس کو فرصت ہے جو تھامے دیوانوں کا ہاتھ
ہم کو اپنا سایہ تک اکثر بیزار ملا
اس کو ہی جینا کہتے ہیں تو یوں ہی جی لیں گے
اف نہ کریں گے لب سی لیں گے آنسو پی لیں گے
غم سے اب گھبرانا کیسا غم سو بار ملا
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 430)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.