ان کی صورت ہمیں آئی تھی پسند آنکھوں سے

انور شعور

ان کی صورت ہمیں آئی تھی پسند آنکھوں سے

انور شعور

MORE BYانور شعور

    ان کی صورت ہمیں آئی تھی پسند آنکھوں سے

    اور پھر ہو گئی بالا و بلند آنکھوں سے

    کوئی زنجیر نہیں تار نظر سے مضبوط

    ہم نے اس چاند پہ ڈالی ہے کمند آنکھوں سے

    ٹھہر سکتی ہے کہاں اس رخ تاباں پہ نظر

    دیکھ سکتا ہے اسے آدمی بند آنکھوں سے

    ہم اٹھاتے ہیں مزہ تلخی و شیرینی کا

    مے پیالے سے پلاتا ہے وہ قند آنکھوں سے

    بات کرتے ہو تو ہوتا ہے زباں سے صدمہ

    دیکھتے ہو تو پہنچتا ہے گزند آنکھوں سے

    ہر ملاقات میں ہوتی ہیں ہمارے مابین

    چند باتیں لب گفتار سے چند آنکھوں سے

    عشق میں حوصلہ مندی بھی ضروری ہے شعورؔ

    دیکھیے اس کی طرف حوصلہ مند آنکھوں سے

    مأخذ :
    • کتاب : Dil Ka Kia Rang Karoon (Pg. 203)
    • Author : Anwer Shaoor
    • مطبع : Syed Farid Hussain (2014)
    • اشاعت : 2014

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے