Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عاقل ہے با شعور ہے کافی ذہین بھی

قمر آسی

عاقل ہے با شعور ہے کافی ذہین بھی

قمر آسی

MORE BYقمر آسی

    عاقل ہے با شعور ہے کافی ذہین بھی

    اس پر ہے مستزاد وہ از حد حسین بھی

    بوسہ کسی بھی پھول کا ہم نے نہیں لیا

    رخسار منتظر رہے لب بھی جبین بھی

    گھر لے لیا ہے عین ترے گھر کے سامنے

    اور اک خرید لایا ہوں میں دوربین بھی

    سب کام ہو رہے ہیں عجیب اس قدر عجیب

    لکھنے سے پہلے سوچتے ہیں کاتبین بھی

    اک شوخ و شنگ طفل چھپا ہے درون دل

    سنجیدہ لگ رہا ہوں بظاہر متین بھی

    آنکھوں میں جس کی رحم ہو ہاتھوں میں روٹیاں

    وہ شخص مفلسوں کا دھرم بھی ہے دین بھی

    انسانیت کے جسم پہ چند ایسے داغ ہیں

    جن پر ہے شرمسار فلک اور زمین بھی

    ہنستے ہوئے مرے گا کوئی دل گزیدہ شخص

    آئے گا اس ڈرامے کے اندر وہ سین بھی

    اشعار گر سفر نہ کریں دل سے دل تلک

    دیتے نہیں ہیں داد قمرؔ سامعین بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے