ابرو تو دکھا دیجئے شمشیر سے پہلے
ابرو تو دکھا دیجئے شمشیر سے پہلے
تقصیر تو کچھ ہو مری تعزیر سے پہلے
معلوم ہوا اب مری قسمت میں نہیں تم
ملنا تھا مجھے کاتب تقدیر سے پہلے
اے دست جنوں توڑ نہ دروازۂ زنداں
میں پوچھ تو لوں پاؤں کی زنجیر سے پہلے
اچھا ہوا آخر مری قسمت میں ستم تھے
تم مل گئے مجھ کو فلک پیر سے پہلے
بیٹھے رہو ایسی بھی مصور سے حیا کیا
کاہے کو کھنچے جاتے ہو تصویر سے پہلے
دیکھو تو قمرؔ ان کو بلا کر شب وعدہ
تقدیر پہ برہم نہ ہو تدبیر سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.