ایسا وار پڑا سر کا
ایسا وار پڑا سر کا
بھول گئے رستہ گھر کا
زیست چلی ہے کس جانب
لے کاسہ کاسہ مر کا
کیا کیا رنگ بدلتا ہے
وحشی اپنے اندر کا
دل سے نکل کر دیکھو تو
کیا عالم ہے باہر کا
سر پر ڈالی سرسوں کی
پاؤں میں کانٹا کیکر کا
کون صدف کی بات کرے
نام بڑا ہے گوہر کا
دن ہے سینے کا گھاؤ
رات ہے کانٹا بستر کا
اب تو وہ جی سکتا ہے
جس کا دل ہو پتھر کا
چھوڑو شعر اٹھو باقیؔ
وقت ہوا ہے دفتر کا
- کتاب : Bar-e-Safar (Pg. 42)
- Author : Baqi Siddiqui
- مطبع : Maktaba Urdu Daijest, Lahore (1969)
- اشاعت : 1969
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.