اپنا ہی شکوہ اپنا گلا ہے
اپنا ہی شکوہ اپنا گلا ہے
اہل وفا کو کیا ہو گیا ہے
ہم جیسے سرکش بھی رو دیئے ہیں
اب کے کچھ ایسا غم آ پڑا ہے
دل کا چمن ہے مرجھا نہ جائے
یہ آنسوؤں سے سینچا گیا ہے
ہاں فصل گل میں رندوں کو ساقی
اپنا لہو بھی پینا پڑا ہے
یہ درد یوں بھی تھا جان لیوا
کچھ اور بھی اب کے بڑھتا چلا ہے
بس ایک وعدہ کم بخت وہ بھی
مر مر کے جینا سکھلا گیا ہے
جرم محبت مجھ تک ہی رہتا
ان کا بھی دامن الجھا ہوا ہے
اک عمر گزری ہے راہ تکتے
جینے کی شاید یہ بھی سزا ہے
دل سرد ہو کر ہی رہ نہ جائے
اب کے کچھ ایسی ٹھنڈی ہوا ہے
- کتاب : aasmaan ai aasmaan (Pg. 56)
- Author : khalilurrahman azmi
- مطبع : educational book house.shamsad market aligarh (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.