بتا رکھا ہے میں نے زندگی کو
بتا رکھا ہے میں نے زندگی کو
میں پھر سے وقت دوں گا شاعری کو
نہ جانے کس گھڑی تم سے ملا تھا
یقیں آتا نہیں اب بھی گھڑی کو
میں خوابوں میں سمندر دیکھتا ہوں
یقیناً دل دیا ہے جل پری کو
خدا کو دیکھنا ہوگا تماشہ
بنایا ہے جو اس نے آدمی کو
ترے جانے کے دکھ سے ہنس رہا ہوں
تماشہ کر دیا سینہ زنی کو
مٹا کر تیرگی کو ہر جگہ سے
اکیلا کر دیا ہے روشنی کو
مری آنکھوں میں کوئی رہ رہا ہے
بنا رکھا ہے اس نے گھر ندی کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.