جو آنکھوں میں تمہارے خواب تھے لوٹا رہا ہوں میں
جو آنکھوں میں تمہارے خواب تھے لوٹا رہا ہوں میں
رہا ہو کر تمہارے عشق سے اب جا رہا ہوں میں
مجھے امید تھی اک روز ہاں تم لوٹ آؤ گے
وہی امید ان آنکھوں میں اب دفنا رہا ہوں میں
مجھے لوٹانی ہے تیری ہر اک پائی مرے اے دوست
اسی خاطر ترے احسان سب گنوا رہا ہوں میں
تمہارے ساتھ رہ کر سیکھ لی ہے بے وفائی بھی
تمہارے جیسا ہی اب یار بنتا جا رہا ہوں میں
تمہارے ہجر میں کیا کیا نہیں کرنا پڑا مجھ کو
کہ آنسو پی رہا ہوں اور غم کو کھا رہا ہوں میں
مجھے اندر سے جانے کتنا تم نے توڑ ڈالا ہے
تمہیں یوں سونپ کر خود کو بہت پچھتا رہا ہوں میں
کبھی میں بانٹتا پھرتا تھا سب میں روشنی اپنی
پر اب بے نور کتنا یار ہوتا جا رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.