بکے گی اس کی ہی دستار طے ہے
بکے گی اس کی ہی دستار طے ہے
کہ جس کی قیمت کردار طے ہے
ہوا تھا حادثہ کچھ اور لیکن
لکھے گا اور کچھ اخبار طے ہے
بڑے آنگن پہ اتراؤ نہ اتنا
اٹھے گی اس میں بھی دیوار طے ہے
ہے نا لائق مگر سردار کا ہے
بنے گا بیٹا ہی سردار طے ہے
ہے منصف ہی گرفتار تعصب
عدالت میں ہماری ہار طے ہے
نہ لے جا ہم کو اس محفل میں اے دل
جہاں ہونا ذلیل و خوار طے ہے
ہنر ہے ایسے رشتوں کو نبھانا
جہاں ہر بات پر تکرار طے ہے
سدا سچ بولتے ہو تم بھی اعظمؔ
تمہارے واسطے بھی دار طے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.