Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چڑھا پانی ذرا تو اپنے دھارے سے نکل آیا

جاوید شاہین

چڑھا پانی ذرا تو اپنے دھارے سے نکل آیا

جاوید شاہین

MORE BYجاوید شاہین

    چڑھا پانی ذرا تو اپنے دھارے سے نکل آیا

    اچانک اک جگہ دریا کنارے سے نکل آیا

    بہت روشن تھا وہ اور آخر شب کے افق پر تھا

    مرے ہی سامنے دن اس ستارے سے نکل آیا

    مجھے اپنے بدن کا خس جلانا تھا زمستاں میں

    مرا یہ کام دل ہی کے شرارے سے نکل آیا

    تہ دریا پڑے رہنا تھا میں نے بھی گہر صورت

    تھی موج تند اک جس کے سہارے سے نکل آیا

    سفر کو اک جگہ سے کر لیا کچھ لمبا اور مشکل

    غلط رستہ تھا وہ جس کے اشارے سے نکل آیا

    حساب دوستاں کرنے ہی سے معلوم یہ ہوگا

    خسارے میں ہوں یا اب میں خسارے سے نکل آیا

    بہت مشکل تھا کچھ اس حسن کی تعریف میں کہنا

    مرا مطلب مگر اک استعارے سے نکل آیا

    زمین دل کو بس تھوڑے سے پانی کی ضرورت تھی

    یہ پانی اک گزرتے ابر پارے سے نکل آیا

    مجھے پھر قید کر لینا تھا اس کے حسن نے شاہیںؔ

    مناسب وقت پر میں اک نظارے سے نکل آیا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    چڑھا پانی ذرا تو اپنے دھارے سے نکل آیا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے