دیکھ ماضی کے دریچوں کو کبھی کھولا نہ کر
دیکھ ماضی کے دریچوں کو کبھی کھولا نہ کر
بھاگتے لمحوں کے پیچھے اس طرح دوڑا نہ کر
اے مرے سورج مرے سائے کے دیرینہ رفیق
راستے میں روشنی بن کر بکھر جایا نہ کر
یہ بھی ممکن ہے ترے دیوار و در تیرے نہ ہوں
گھر کے اندر بیٹھ کر تو اس طرح رویا نہ کر
کہہ لیا کر گاہے گاہے تو کوئی اچھی غزل
محفل شعر و سخن سے خود کو یوں تنہا نہ کر
کہہ رہی ہے مجھ سے میرے گھر کی تاریکی فرازؔ
رات ہو جائے تو گھر سے تو کہیں جایا نہ کر
- کتاب : siip (Magzin) (Pg. 247)
- Author : Nasiim Durraani
- مطبع : Fikr-e-Nau (39 (Quarterly))
- اشاعت : 39 (Quarterly)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.