دیر میں سو کر اٹھنے والے
دیر میں سو کر اٹھنے والے
پڑے ہیں بستر اٹھنے والے
چائے کی برکت سے خالی ہیں
دیر میں اکثر اٹھنے والے
شور نہیں اس چپ کی تلافی
دل میں بونڈر اٹھنے والے
ہائے وہ دیوانوں کے سر ہیں
آہ وہ پتھر اٹھنے والے
ختم ہوئے خوابوں کے تماشے
آنکھ سے منظر اٹھنے والے
چہروں کی بیمار لطافت
ہاتھ میں ساغر اٹھنے والے
یوں بھی کچل دیتی ہے حسرت
یادوں کے سر اٹھنے والے
آس کے وہ مدہوش بگولے
راہ گزر بھر اٹھنے والے
دھوپ کڑی ہے دن لمبا ہے
اور یہ محشر اٹھنے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.